مفتی سید مختار الدین شاہ: ایک نمایاں پاکستانی روحانی رہنما اور اسلامی اسکالر
مفتی سید مختار الدین شاہ، جو 1950ء میں پیدا ہوئے، پاکستان کے معروف اسلامی اسکالر اور روحانی پیشوا ہیں۔ وہ جامعہ زکریا دارالامان کربوغہ شریف میں شیخ الحدیث کے عہدے پر فائز ہیں اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی روحانی شخصیت مولانا محمد زکریا کاندھلوی کے زیر سایہ پروان چڑھی، جن کے وہ خلیفہ مجاز بھی ہیں۔
ان کی روحانی تحریک، تحریک ایمان و تقویٰ، کے تحت دنیا بھر سے لوگ اصلاح کی خاطر کربوغہ شریف، ضلع ہنگو کا رخ کرتے ہیں۔ وہاں ان کی خانقاہ میں سال بھر تعلیم و تربیت کا سلسلہ جاری رہتا ہے، جہاں مختلف علاقوں سے لوگ اصلاح کی نیت سے آتے ہیں اور چلہ، عشرہ، یا سہ روزہ کے لیے وقت گزارتے ہیں۔
مفتی سید مختار الدین شاہ کے مشہور تلامذہ میں سید عدنان کاکاخیل اور معروف پاکستانی کرکٹر محمد رضوان شامل ہیں، جو ان کے عقیدت مندوں میں شمار ہوتے ہیں۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا سعید اللہ شاہ صاحب بھی ان کے عقیدت مندوں میں شامل ہیں۔
مفتی صاحب کی شخصیت کا بنیادی مقصد مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنا، امت میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنا، اور اسلامی معاشرے کی تعمیر کے لیے کام کرنا ہے۔ ان کی کاوشیں مسلمانوں کو غیروں کی غلامی سے آزادی دلانے کی طرف بھی مرکوز ہیں۔
مفتی صاحب ایک مصنف بھی ہیں اور ان کی تحریریں اسلامی فکر اور اصلاحی موضوعات پر مبنی ہیں۔ ان کی مشہور کتابوں میں "ایمانی صفات"، "آئینہ ایمان"، "عقیدہ اور عقیدت"، "دھریت سے اسلام"، "عروج و زوال"، "البرہان في تفسير القرآن"، "اصلاحی مجالس"، اور "اسلام اور آج کا مسلمان" شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کی کچھ اہم تصانیف میں "کتاب الحیض"، "کتاب القسم"، "کتاب الطلاق"، "کتاب النکاح"، "مناجات الفقیر"، اور "راہِ محبت" بھی شامل ہیں۔
مفتی سید مختار الدین شاہ کی دینی خدمات اور علمی کاوشیں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی معروف ہیں، اور وہ اسلامی دنیا میں ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
0 Comments